جینوئن شاعر، ادیب، فن کار شعور اور احساس کے ایسے منطقوں میں جی رہے ہوتے ہیں جس کا ادراک ٹھوس اور سطحی حقائق کی دنیا کے لوگ نہیں کر سکتے۔
یہی وجہ ہے کہ پوری انسانی تاریخ کے ہر دور میں حکم راں طبقے نیز عوام الناس نے یکساں طور سے اپنے شاعروں، ادیبوں، فن کاروں حتیٰ کہ ان کے ملک اور پوری نوعِ انسان کی بہتری کے لیے ایجادات کرنے والے موجدوں، سائنس دانوں کے علاوہ اعلیٰ ترین تصورات و نظریات پیش کرنے والے فلسفیوں اور مفکرین تک کو ایذا دی اور بعض کو تو ہلاک کر دیا گیا۔
مجھے یقین ہے آپ اتفاق کریں گے کہ ہمیں کوشش کرنا چاہیے کہ اپنے گھرانے، برادری، قبیلے اور محلے پڑوس میں جس لڑکے، لڑکی میں تخلیقی اور سائنسی یا فلسفیانہ رجحانات ہوں، ان کی تضحیک و تذلیل کرنے کی بجائے حوصلہ افزائی کریں تاکہ وہ معاشرے میں مثبت کردار ادا کر سکیں۔