آج کل بہت سارے لوگ پیسہ کمانے کا ایک نیا حربہ استعمال کر رپے ہیں۔
وہ نوجوانوں کو مزید بے وقوف بناتے ہوئے کہتے ہیں کہ زندگی میں کامیاب ہونا ہے تو کسی کو "مینٹر" بناؤ۔ پھر وہ مینٹر انھیں خوب لُوٹتا ہے۔
ایک تو دولت مندوں کی ہوسِ زر کی تکمیل کے لیے بنایا گیا ہمارا نظامِ تعلیم طلبا کے ذہن مسخ و معذور کر رہا ہے اوپر سے ان لوگوں نے ان کے ذہن مزید سُن کر دیے ہیں۔
ابھی فیس بک پر ایک پوسٹ دیکھی جس میں کہا گیا تھا کہ "آپ کسے اپنا مینٹر بنانا چاہتے ہیں اور کس موضوع پر راہ نمائی چاہتے ہیں، کومینٹس میں لکھیں۔"
دوستو آپ کے اس عاجز دوست نے جو لکھا آپ کی بصیرت کی نذر کر رہا ہوں:
"بھائی جو لڑکا، لڑکی/ آدمی، عورت ٹین ایج میں یا ٹین ایج کے بعد کی عمر میں سمجھ دار نہیں ہو سکا، با شعور نہیں ہو سکا وہ مینٹر کے انتخاب کا فیصلہ کیسے درست کر سکتا ہے؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟"
آئیے دعا کریں کہ خدا ہماری نوجوان نسل کو نت نئے حربوں سے پیسہ لوٹنے والوں سے محفوظ رکھے۔