دنیا کے ترقی یافتہ ملکوں کی تاریخ پڑھی یا سنجیدہ فلموں اور ڈوکیومینٹری فلموں میں دیکھی جائے تو پتا چلتا ہے کہ ان ملکوں کی پس ماندگی کے زمانے میں وہاں بھی اسی طرح کے حالات تھے جیسے پاکستان اور دوسرے ترقی پذیر معاشروں کے ہیں۔
میں نے لاہور کے تخلیقات پبلشرز کے لیے ایک کتاب World's Greatest Political Scandals کا ترجمہ "دنیا کے سب سے بڑے سیاسی سکینڈل" کے عنوان سے کیا تھا۔ اس کتاب میں امریکا اور برطانیہ جیسے ترقی یافتہ ترین اور جمہوریت کے سب سے پرانے مراکز کے سیاست دانوں کے جرائم کے نہایت حیران کن واقعات بیان کیے گئے ہیں۔
اسی طرح دوسرے جرائم بھی دنیا کے ترقی یافتہ ملکوں میں نا صرف ماضی میں بہت زیادہ ہوتے تھے بلکہ آج بھی ان ملکوں میں ہر طرح کے جرائم ہو رہے ہیں۔
لفظ مافیا اٹلی کی زبان ۔۔۔۔۔ اطالوی زبان ۔۔۔۔۔ سے انگریزی میں شامل ہوا ہے لیکن دنیا کی خطرناک ترین مافیا امریکا میں تھیں اور آج بھی ہیں۔
پاکستانی معاشرہ بھی دھیرے دھیرے بہتر ہو رہا ہے۔ ہم عوام خصوصاً صحافیوں، وکیلوں، ڈاکٹروں، چارٹرڈ اکاؤنٹنٹوں، بینکاروں، ٹیکس سے متعلق پیشہ وروں، آئی ٹی کے ماہروں اور دوسرے پیشہ وروں کو لازماً اپنے مفادات قربان کر کے دیانت داری سے زندگی بسر کرنا ہو گی۔ اس طرح ہمارے معاشرے میں شر کے مقابل خیر طاقت ور ہو گا اور ایک وقت آئے گا کہ خیر غالب و حاوی ہو جائے گا اور شر مغلوب و مستور ہو جائے گا۔