پوری دنیا میں چالاک لوگ گروپ، لابیاں، جتھے، ٹولے یا سادہ الفاظ میں مافیا بنا کر انتہائی سفاکی اور بے حسی سے ایک دوسرے کا استحصال کر رہے ہیں۔ جو سادہ فطرت کے انسان گروپوں، لابیوں، جتھوں اور مافیا میں شامل نہیں ہوتے انھیں تو زندہ در گور کر دیا جاتا ہے۔
ہم سب کو اس پر غور کرنا چاہیے۔
میرے عاجزانہ خیال میں ہم ایک خیال کے لوگوں کو اپنے خیالات کے مطابق عمل کی دنیا میں بھی متحد ہونا چاہیے۔
جن عذابوں میں اس نظام اور چالاک لوگوں نے سادہ فطرت کے لوگوں کو ڈالا ہوا ہے، ان سے بچ کر زندگی بسر کرنے کے لیے متحد ہو کر ایک دوسرے کی مدد کرنا چاہیے۔
یہ سادہ سی بات ہے جسے بعض لوگ احمقانہ بھی قرار دے سکتے ہیں لیکن سفاک نظام اور انتہائی بے حس لوگوں کے معاشرے میں مثبت ذہن، مثبت سوچ، مثبت فطرت والے، ساری نوعِ انسان کی بھلائی پر یقین رکھنے والے سیدھے سادے انسانوں اور ان کی فیملیوں کو زندہ در گور ہونے سے بچانا میرے عاجزانہ خیال میں سب سے اہم، ضروری بلکہ لازمی ہے اور ایسا صرف مقامی سطح پر یعنی اپنے گلی محلے میں متحد ہو کر ہی ممکن ہے۔