Tuesday, April 14, 2020

Coronavirus Conspiracy Theories, Emerging New World and Our Positive Role

دوستو آپ سب مجھ ناچیز سے زیادہ جانتے ہیں کہ کرونا وائرس کے بارے میں ابتدا ہی سے یہ افواہیں پھیلی ہوئی ہیں کہ اسے سائنس دانوں نے بنایا تھا۔

میں نے بھی امریکا، یورپ کی ویب سائٹوں پر ایسی تحریریں پڑھیں اور ویڈیو کلپ دیکھے جن میں سے بعض میں ہمارے ایک دوست ملک کا نام لے کر "انکشاف" کیا گیا تھا کہ یہ وائرس اس ملک کے سائنس دانوں نے بنایا تھا جب کہ بعض ویڈیو کلپس میں "انکشاف" کیا گیا تھا اسے امریکا کے سائنس دانوں نے بنایا تھا۔

یہاں ضمناً ایک اہم بات عرض کرتا چلوں کہ امریکیوں نے سازش کی افواہوں کے لیے "کَنس پی رے سی تھیوری"  conspiracy theory کی اصطلاح بنائی ہوئی ہے۔ آپ کو حیرت ہو گی کہ ہمارے سارے نام وَر لوگ اس اصطلاح کا غلط اردو ترجمہ لکھتے بولتے ہیں۔

اس ضمنی مگر اہم گزارش کے بعد ہم اپنی بات جاری رکھتے ہیں۔ بے شمار لوگوں نے بعض ملکوں کے وزراء وغیرہ سے منسوب کلپ پوسٹ کیے ہوئے ہیں، جن میں ان کی باتوں کا غلط اردو ترجمہ کیا گیا ہے یعنی وہ شخص انگریزی میں جو بات کہ رہا ہے، افواہ ساز نے اردو میں اس کا ترجمہ غلط کیا ہوا ہے۔

ایسی ویڈیو لاکھوں کی تعداد میں دیکھی اور فَوروَرڈ کی جا رہی ہیں۔

ایک فیس بک فرینڈ نے ایک سرکاری ہدایت نامہ بھی بھیجا۔ اُس ہدایت نامے میں لکھی ہدایات کو بھی اردو میں غلط ترجمہ کر کے افواہیں پھیلائی جا رہی ہیں۔

یہ سب افواہیں پڑھنے دیکھنے، سننے کے باوجود میں نے اس موضوع پر کبھی نہیں لکھا تھا حالاں کہ میں نے امریکا کی اس لیبارٹری تک کے بارے میں پڑھا تھا جس کے بارے میں کولڈ وار کے زمانے سے افواہیں/ کَنسں پی رے سی تھیوریاں پھیلی ہوئی ہیں کہ یہاں وائرس بطور ہتھیار بنائے جاتے ہیں۔ آج تک امریکا کے بعض لوگ بھی یقین رکھتے ہیں کہ ایڈز نیز ایبولا اور دوسرے وائرس اس لیبارٹری میں بنائے گئے تھے اور اب کرونا وائرس بھی اسی لیبارٹری میں بنایا گیا ہے۔

آپ کا ناچیز دوست چاہتا تو دوسروں سے زیادہ سنسنی خیز پوسٹیں لکھ کر یا ویڈیو بنا کر خوب لائیکس لے سکتا تھا لیکن ہمیشہ کی طرح آپ کے دوست نے ایسا منفی عمل نہ کرنے کا شعوری فیصلہ کِیا۔

پھر ضمناً عرض ہے کہ پاکستان کے ایک سابق اعلیٰ ترین سفارت کار اور ایک بڑے میڈیا گروپ کے مالک دولت مند خاندان کے دولت مند فرد کی ایک افواہی ویڈیو سوشل میڈیا پر بہت مقبول ہوئی۔ ہنسی آ رہی ہے کہ اس بے چارے سفارت کار امیر شخص کو مزید احمق بنانے والے رشتہ دار یا دوست یا ملازم کے پاس مواد ہی نہیں تھا، اسے جو مواد دیا گیا وہ انتہائی مضحکہ خیز تھا، جسے اس اعلیٰ ترین سفارتی منصب پر فائز رہنے والے امیر آدمی نے مضحکہ خیز انداز ہی میں ویڈیو بنا کر عام بھی کر دیا۔

اگر لوگوں کے پاس دنیا کی سب سے قیمتی چیز یعنی وقت، جو دراصل زندگی کا دوسرا نام ہے، فالتو ہے تو ان کا پورا حق ہے کہ کرونا وائرس اور اس سے ہونے والی بیماری کووِڈ نائنٹِین کے حوالے سے افواہوں conspiracy theories پر اسے ضائع کرتے رہیں۔ اپنے باشعور دوستوں سے ناچیز کی گزارش ہے کہ جو طبعاً پڑھ کر سیکھنے والے ہیں وہ فیس بک ہی پر مفت دست یاب اچھے مضامین اور اچھی کتابیں پڑھ کر ان سے سیکھی ہوئی اچھی باتیں عام کریں۔ جو لوگ طبعاً ویڈیو اور فلمیں وغیرہ دیکھ کر سیکھنے والے ہیں وہ مثبت موضوعات پر مثبت انداز سے بنائی گئیں ویڈیو اور فلمیں دیکھ کر ان سے حاصل کردہ مثبت سبق دوسروں تک پہنچائیں۔

ہم خوش نصیب ہیں کہ دنیا کو بنیاد سے تبدیل ہوتا دیکھ رہے ہیں۔ کتنا اچھا ہو کہ ہم افواہیں/ کنس پی رے سی تھیوریز عام کرنے میں وقت یعنی زندگی ضائع کرنے کی بجائے دنیا کی تبدیلی میں اپنا کردار مثبت انداز سے ادا کرتے ہوئے اپنے اپنے قریبی حلقے یعنی گلی محلے، خاندان برادری، قبیلے، گوٹھ گاؤں میں چھوٹے چھوٹے مثبت کام کریں۔

ایک واٹس ایپ اکاؤنٹ پانچ موبائل فونوں پر استعمال کرنے کا طریقہ How to Use A WhatsApp Account on multiple Mobile Phones

 You can now use the same WhatsApp account on multiple phones at the same time, using your primary phone to link up to four devices. You’ll ...